As Islamic Andaz
(दिल के अन्धे )
एक देहाती को अपनी पालतू गाये से बहुत मोहब्बत थी दिन रात उसको अपनी निगाहों के सामने रखता और हर दम उसकी देखभाल में लगा रहता
एक दिन वह गाये को बाड़े में बांधकर किसी ज़रूरी काम से चला गया इत्तेफ़ाक़ से उस दिन देहाती बाड़े का दरवाज़ा बंद करना भूल गया जंगल का शेर कई दिनों से गाये की ताक में था
उस दिन उसे मौक़ा मिल गया शेर रात की तारीकी (अँधेरे )में दबे पाऊँ आया बाड़े में घुसा और गाये को चीर फाड़ कर खा गया
शेर गाये को खाकर वही बाड़े में बैठ गया
देहाती रात गए जब घर आया तो सबसे पहले गाये को देखने के लिए बाड़े में गया वहां घुप अँधेरा था शेर गाये को खाकर मस्त बैठा हुआ था
देहाती ने अपनी गाये समझ कर शेर को प्यार से पुकारा फिर उसके पास बैठकर उसकी पीठ पर हाथ फेरने लगा
देहाती अहमक़ को अगर पता चल जाता की वह जिसकी पीठ पर हाथ फेर रहा है वह जंगल का बादशाह शेर है तो मारे दहशत के उसका जिगर फट जाता और दिल खून हो जाता
अल्लाह ताला का नाम हमने सिर्फ पढ़ा और सुना हे और लफ्ज़ अल्लाह सिर्फ ज़बान से ही पुकारते रहते है अगर उस पाक ज़ात की ज़रा सी भी हकीकत हम पर वाज़ेह हो जाये तो जो हमारा हाल होगा हम उसे नहीं जानते
कूह तूर पर अल्लाह की ज़रा सी तजल्ली पड़ने पर जो मूसा अलैह ० का हाल था उसकी सबको खबर है
Note:-
तेरा नफ़्स उस खूँख्वार शेर से भी ज़्यादा खतरनाक है जिसे तू अन्धेपन में फरेब खुर्दा होकर गाये समझकर पाल रहा है इसका डसा हुआ पानी भी नहीं मांगता अभी वक़्त है अभी सभल जा
Dil ke Andhe
ایک دیہاتی اپنی پالتی گائے سے بہت پیار کرتا تھا ، اور اسے دن رات اپنی آنکھوں کے سامنے رکھتا تھا اور ہمیشہ اس کی دیکھ بھال کرتا تھا۔
ایک دن ، اس نے گائے کو باڑ سے باندھا اور کسی اہم کام سے چلا گیا ، اتفاقی طور پر اس دن دہاتی دیوار کا دروازہ بند کرنا بھول گیا ، جنگل کا شیر کئی دن سے گائے کی آنکھ میں رہا۔
اس دن ، اسے ایک موقع ملا ، شیر رات (اندھیرے) میں دفن ہوگیا ، دیوار میں داخل ہوا اور گائے کو چیر پھاڑ کر کھا لیا۔
شیر گائے کو کھا گیا اور دیوار میں بیٹھ گیا
جب میں ایک دیہاتی رات کو گھر آیا ، تو میں گائے کو دیکھنے کے لئے سب سے پہلے دیوار کے پاس گیا ، وہاں اندھیرا تھا اور شیر وہاں بیٹھا گائے کو کھا رہا تھا۔
دیہاتی نے اپنی گائے کو سمجھتے ہوئے شیر کو پیار سے پکارا ، پھر اس کے پاس بیٹھ گیا اور اس کی پیٹھ پر ہاتھ پھیر لیا۔
اگر دیہاتی سردار کو پتہ چل گیا تھا کہ جو پیٹھ پھیر رہا ہے وہ جنگل کا شیر بادشاہ ہے تو گھبراہٹ کے سبب اس کا جگر خراب ہو جائے گا اور دل خون ہو جائے گا۔
ہم نے صرف اللہ تعالٰی کا نام پڑھا اور سنا ہے اور الفاظ اللہ صرف زبان سے پکارتے رہتے ہیں ، اگر اس پاکستان کی ذرا بھی حقیقت ہمیں بھی دی جاتی ہے تو ہم نہیں جانتے کہ ہماری کیا حالت ہوگی۔
موسی الیح کی حالت کے بارے میں سب کچھ معلوم ہے جب اللہ کو تھوڑا سا تکلیف ہوا
-:نوٹ
آپ کے نفس اس خوفناک شیر سے زیادہ خطرناک ہیں ، جسے آپ اندھیرے میں گائے کی طرح گاتے ہیں ، اور آپ اس کا ٹھہرا پانی بھی نہیں پوچھتے ، اب وقت آگیا ہے
No comments:
Post a Comment
Please Only ask learning comments Plz not past any link